گاڑیوں اور رکشوں میں لگے ایمبولنس نماء ہوٹرز اور پریشر ہارنز شہریوں کیلئے وبال جان بن گئے

جہلم: بھاری گاڑیوں، موٹرسائیکلوں، چنگ چی رکشوں میں لگے ایمبولنس نماء ہوٹرز اور پریشر ہارنز شہریوں کے لئے وبال جان بن گئے، ٹریفک پولیس نے خاموشی اختیار کر لی، شہریوں نے ڈی پی او سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر اور جی ٹی روڈ پر چلنے والی مسافر گاڑیوں، ٹرکوں، موٹرسائیکلوں چنگ چی رکشوں میں نصب ایمبولنس نماء ہوٹرز اور پریشر ہارنز کو تلف کرنے کا مطالبہ زور پکڑنے لگا، شہریوں کی جانب سے متعدد بار متعلقہ محکموں کے ذمہ داران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران سے اس بابت نوٹس لینے کا مطالبہ پیش کیا گیا مگر تاحال کسی ذمہ دار ادارے کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔
مذکورہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر نصب غیر قانونی ہارن اس قدراونچی آواز میں ہوتے ہیں کہ کان پڑی آواز بھی سنائی نہیں دیتی اور ٹریفک جام میں بار بار ان ہارنز کے بے جا استعمال سے گونجنے والی آواز کسی عذاب سے کم نہیں ہوتی، بیشتر گاڑیاں اور موٹر سائیکل ایسے بھی ہیں جن پر سرکاری گاڑیوں اور ایمبولینسز کے ہوٹرز بھی نصب کئے گئے ہیں اور یہ سلسلہ شہر سمیت ملحقہ علاقوں میں گزشتہ کئی سالوں سے جاری و ساری ہے۔
شہری تنظیموں کے عمائدین سمیت عوامی حلقوں نے ڈی پی او جہلم، قائم مقام ڈی ایس پی ٹریفک سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔