جہلم

اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والے دکانداروں کی طرح جہلم کے گوالوں کی بھی من مرضیاں عروج پر

جہلم: اشیاء خوردونوش فروخت کرنے والے دکانداروں کی طرح شہر بھر کے گوالوں کی بھی من مرضیاں عروج پر، ملاوٹ شدہ مضر صحت دودھ اور دہی کی سرکاری نرخوں کی بجائے من مانے نرخوں پرفروخت کا سلسلہ جاری، شہری، بزرگ، معصوم بچوں سمیت خواتین مختلف وبائی امراض کا شکار ہونے لگیں۔

تفصیلات کے مطابق شہر و گردونواح میں دودھ دہی کی دکانوں پر دکانداروں نے سرکاری ریٹ لسٹیں تو آویزاں کر رکھی ہیں جن پر دودھ کی سرکاری قیمت 120 روپے فی کلو درج ہے مگر شہر بھر میں کسی بھی دکان پر دودھ سرکاری نرخوں پر دستیاب نہیں ہے، شہر بھر میں دودھ 130 سے روپے فی لیٹر اور دہی بھی من مرضی کے نرخوں پر ڈنکے کی چوٹ پر فروخت کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ دودھ فروش کیمیکل اور کھاد سمیت دیگر کیمیکلز کا استعمال کر کے مصنوعی دودھ تیار کرتے ہیں پھر باآسانی شہر کی مختلف دکانوں پر فروخت کر دیتے ہیں مذکورہ مضر صحت اور ناقص دودھ استعمال کرنے سے شہریوں، خواتین ، بزرگ اور معصوم بچوں کی بڑی تعدادمختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہی ہیں۔

شہریوں نے ڈی جی پنجاب فوٹ اتھارٹی، کمشنر راولپنڈی سے کا نوٹس لینے اور دودھ دہی کی سرکاری نرخوں پر فروخت کو یقینی بنانے اور غیر معیاری دودھ دہی کی فروخت کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button