سردی آتے ہی باربی کیو پکوان، مچھلی، پکوڑے اور خشک میوہ جات کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ

جہلم: بائے بائے موسم گرما، سردی آتے ہی باربی کیو پکوان، مچھلی پکوڑے اور خشک میوہ جات کے استعمال میں غیر معمولی اضافہ جبکہ دیسی گھی کی پنیاں اور دال بنانے کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئیں۔
موسم تبدیل ہوتے ہی دکانداروں اور تاجروں نے سردی کے موسم کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے مصنوعی مہنگائی کا بازار سرگرم کر دیا جس کی وجہ سے شہر کے بازاروںمیں مچھلی کا گوشت، مرغی کا گوشت، بیف اور مٹن گوشت کے ساتھ ساتھ خشک میوہ جات اور انڈوں کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کرنے لگی ہیں۔
مصالحے دار ڈشوں کی آڑ میں ناقص اشیائے کی فروخت بھی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ شہر میں مچھلی کا گوشت 400 روپے سے لیکر 1600 روپے فی کلو اور مرغی کا گوشت420 روپے سے لے کر 450 روپے فی کلو اور بیف گوشت600 سے لیکر 1000 روپے، مٹن گوشت 1200 سے لیکر 1800 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، اسی طرح خشک میوہ جات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔
خاص طور پر سردیوں میں لوگ مونگ پھلی، ریوڑی، چلغوزے، بادام، پستہ وغیرہ بڑے شوق سے استعمال کرتے ہیں مگر نا قص گلی سڑی مونگ پھلی 600 روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے جبکہ اسی مونگ پھلی کو صاف ستھرا کر کے 800 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ گری بادام 1800 سو روپے فی کلو فروخت کی جارہی ہے جس میں ریوڑی 500 روپے فی کلو خشک چھولے 800 روپے فی کلو، چھوہارے 1000 روپے فی کلو فروخت کئے جا رہے ہیں اس کے علاوہ چلغوزے غریب آدمی کی قوت خرید سے کوسوں میل آگے نکل گئے ہیں۔