جہلم

ہسپتالوں میں غفلت سے جانیں جانے کے بڑھتے ہوئے واقعات قابل مذمت ہیں۔ عبدالغفور چوہان

جہلم: پرائیویٹ ہسپتالوں کے ڈاکٹرز کی غفلت اور ہٹ دھرمیوں کی وجہ سے ملک بھر میں انسانی جانوں کا ضیاع انسانیت کی توہین ہے۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم یوتھ اسمبلی فار ہیومن رائٹس کے چیف کوآرڈینیٹر اور ضلع جہلم کے چیئرمین عبدالغفور چوہان نے ملک بھر کے ہسپتالوں میں وقت پر طبی امداد نہ ملنے پر واقع ہونے والی اموات پر رپوٹ ہونے والے واقعات کا جائزہ لیتے ہوئے پریس ریلیز جاری کر تے ہوئے میڈیا کو بتایا۔

انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں ایمر جنسی کیسز کو فوری طبی امداد دینے کی بجائے پہلے مر یض کو داخل ہونے کا کہا جاتا ہے اور اگر داخل کر بھی لیا جائے تو مریض کو دو گھنٹے تک کوئی بھی ڈاکٹر چیک نہیں کرتا، ڈاکٹرز کی ذاتی مصروفیات مریض کی وجہ موت بن جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں رپورٹ ہونے والے واقعات میں کمسن بچوں اورڈلیوری کے دوران عورتوں کی اموات قابل مذمت ہیں۔ آپریشن کے دوران طبی آلات کا پیٹ میں رہ جانا آپریش تھیٹر میں فون کا استعمال نارمل ڈلیوری کی بجائے آپریشن کرنا پرائیویٹ ہسپتالوں کا معمول بن چکا ہے۔ ملک میں پراپرٹی ایجنٹس کی طرح پرائیوٹ ہسپتالوں نے بھی اپنے ایجنٹ چھوڑے ہوئے ہیں جو لوگوں بھلا پھسلا کر پرائیویٹ ہسپتالوں میں لاتے ہیں اور اپنا کمیشن لیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ملک کے اندار ایک ہولناک نظام بن چکا ہے جس کو رکنے کے لیے ایک نظام کی ضرورت ہے، ملک کے تمام ہسپتال ٹرینگ سنٹر بن چکے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ سخت قانون سازی کی جائے۔ حکومت وقت سپیشل پرائیویٹ ہسپتالوں کی 6 ماہ بعد پورے پاکستان کے ہسپتالوں کی انسپیکشن کروائی جائے اور ناقص انتظامات والے ہسپتال کو فوری بند کر دیا جائے تا کہ عوام کی جان کو تحفظ دیا جا سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button