پنڈدادنخان میں خود ساختہ مہنگائی کا طوفان، پھل اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں

پنڈدادنخان: تحصیل پنڈدادنخان میں خود ساختہ مہنگائی کا طوفان، پھل اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں، حکومت پنجاب کی جانب سے آٹے کے دس کلو کے تھیلے کی قلت سے غریب خوار ہونے لگے، خود ساختہ مہنگائی کرنے والوں کے خلاف پرائس کنٹرول کمیٹی غیر فعال، قصاب بھی من مانے ریٹ پر گوشت فروخت کرنے لگے، غریب مہنگائی کی چکی میں پس گئے۔
تفصیلات کے مطابق تحصیل پنڈدادنخان اور بلخصوص ضلع جہلم کے دوسرے بڑے شہر کھیوڑہ میں گرانفروشوں نے انت مچا دی، دکاندار پھل سنزیوں کے من مانے ریٹس وصول کرنے لگے جبکہ دکانوں کے علاوہ سڑک کنارے کھڑے ریڑی بان بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے۔
دوسری جانب تحصیل بھر میں قصاب چکن ،بیف اور مٹن کے اپنے اپنے ریٹس مقرر کرکے گوشت فروخت کرنے میں مصروف ہیں جبکہ ذارئع نے انکشاف کیا ہے کہ تحصیل پنڈدادنخان میں قصاب مردہ اور لاغر جانوروں کا گوشت بھی فروغ کررہے ہیں اور فوڈ انسپکٹر سمیت وٹنری کا عملہ دفتروں تک محدود رہتا ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے غریب عوام کو ریلیف دینے کے لیے دس کلو کے آٹے کے تھیلے کے لیے لمبی لمبی قطاریں لگی رہتی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ آٹے کے تھیلوں کی مقدار کم ہونے کے باعث طویل انتظار کے بعد خالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے۔
اہل علاقہ نے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ دس کلو کے آٹے کے تھیلوں کی مقدار بڑھائی جائے، انتظامیہ کی بے حسی کے باعث گرانفرو ش دونوں ہاتھوں سے غریب عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں ہر ایک نے اپنی من مرضی کے ریٹ وصول کر رہا ہے جبکہ غریب مہنگائی کی چکی میں پسے جا رہے ہیں۔
شہریوں نے کمشنر راولپنڈی اور ڈی سی جہلم سے استدعا کی ہے کہ چیک اینڈ بیلنس کے موثر اقدامات کئے جائیں اور گرانفروشوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔