
جہلم: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے اعلان کے بعد آزادی مارچ کا آغاز کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز شروع ہونے والا آزادی مارچ جی ٹی روڈ جہلم کے ذریعے اسلام آباد پہنچے گا جبکہ آزادی مارچ صرف دن کے اوقات میں آگے بڑھے گا، جی ٹی روڈ پر جہاں رات ہوجائیگی وہیں عمران خان کی تقریر کے بعد قیام ہوگا۔ تمام پارٹی قیادت کو رات کے ممکنہ پڑاؤ کے مقامات سے بھی آگاہ کیا جا چکا ہے کیونکہ آزادی مارچ لاہور سے اسلام آباد پہنچنے تک کئی دن بھی لگ سکتے ہیں۔
ادھر پی ٹی آئی کے مرکزی نائب صدر چوہدری فواد حسین نے اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آزادی مارچ 28 اکتوبر کو بروز جمعہ لبرٹی چوک سے شروع ہوا اور مارچ کے پہلے روزشاہدرہ کے مقام پر قیام کیا جائے گا، 29 اکتوبر کو آزادی مارچ کلمہ چوک سے براستہ فیروز پور روڈ سے ہوتا ہوا آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خا ن نے آزادی مارچ کے شرکا سے آزادی چوک پر خطاب کیا، آزادی مارچ کے دوسرے روز کا آغاز شاہدرہ چوک سے ہو گا، پی ٹی آئی رہنماؤں کو اپنے علاقوں میں اشتہاری مہم اور کیمپس لگانے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ کے اطراف کے شہروں کی قیادت کو خصوصی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں ہیں۔ ضلع اور تحصیل سطح پر قائم کمیٹیاں شرکاء کے لیے تمام انتظامات کریں گی جبکہ آزادی مارچ کے شرکاء کو سفری سہولیات اور کھانا پینا بھی فراہم کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان اور شمالی پنجاب کے قافلوں کو جمعہ کے روز اسلام آباد پہنچنے کی تاریخ دی گئی ہے ۔ آزادی مارچ کے قافلے دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں پر دھرنا دیں گے۔دھرنے کے شرکاء کو کھانے پینے کی اشیاء ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے جبکہ دھرنے کے مقام پر عارضی دکانیں بھی لگانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ہر حلقے کا ایم این اے اور ایم پی اے کم سے کم ایک ہزار کارکن ساتھ لیکر آزادی مارچ میں شامل ہوگا۔