
جہلم: ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی پھلوں سبز یوں و دیگر اشیائے خورونی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہو گئیں ، نا جائز منافع خور ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی آنکھوں سے اوجھل ، غریب روزہ دار انتظامیہ کی عدم توجہی کیوجہ سے رل گئے ،شہریوں کی جانب سے پھلوں کی خریداری کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی نا اہلی و پرائس مجسٹریٹس کی عدم دلچسپی کی بنا پر رحمتوں اور برکتوں والے ماہ مقدس میں گراں فروش بے لگام ہو گئے، مشکل حالات میں پھنسے غریب عوام کی جیبوں سے ناجائز منافع خوری شروع کر رکھی ہے، ماہ مقدس شروع ہوتے ہی گرانفروشی کا جن بوتل سے باہر آ کر عوام کے لئے 2 وقت کی روٹی بھی محال کررکھی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے جاری ریٹ لسٹ محض ردی کے کاغذ کا ٹکڑا ثابت ہورہا ہے جس پر کوئی دکاندار عمل کرنا تو دور کی بات اکثریت کے پاس سرکاری ریٹ لسٹ موجودہی نہیں ہوتی، بازار میں پھل مہنگے داموں فروخت کئے جارہے ہیں۔
ریٹ لسٹ کے مطابق آلو فی کلو 50 روپے کی بجائے 70 روپے ،پیاز115 روپے کی بجائے 150 روپے ،ٹماٹر 100 کی بجائے130، لہسن 335 کی بجائے370 روپے، ادرک 610 کی بجائے670 روپے، مٹر125 کی بجائے150 ،دھنیا پودینہ فی گڈی 20 رو پے کی بجائے 50 روپے دھڑلے سے فروخت کیا جا رہاہے ۔
سیب کالا کولو310کی بجائے 400 روپے، سیب سفید185 کی بجائے 250 ، کیلا180 روپے درجن کی بجائے 250 روپے ، اسٹرابری200 کی بجائے250 روپے انار 320 کی بجائے450روپے ،خربوزہ 165 کی بجائے 200 روپے فی کلو ، چھوٹا گوشت 1300 کی بجائے 1700 روپے موٹا گوشت 650 کی بجائے 900 رو پے کلو دھڑلے سے فروخت کیا جا رہاہے ۔
چیک اینڈ بیلنس کا نظام مفلوج ہونے کی وجہ سے گرانفروشوں نے انت مچارکھی ہے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے آئے روز صارفین اور دکانداروں کے مابین لڑائی جھگڑے معمول بن چکے ہیں، انتظامیہ کی ڈنگ ٹپاؤ ، مال بناؤ پالیسی نے عوام کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔
عوامی حلقوں نے وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری ، کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ، ڈپٹی کمشنر کیپٹن (ر) سمیع اللہ فاروق سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع بھر میں ماہ مقدس کے دوران گرانفروشی، ناقص و غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والے دکانداروں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تاکہ ماہ ِ صیام کے مبارک ماہ میں صارفین حکومت کے مقررہ کردہ نرخوں کے مطابق اشیاء خوردونوش خرید کر استعمال کر سکیں۔