جہلم

جہلم میں پریشر ہارن کا استعمال، ڈپریشن کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا

جہلم: پریشر ہارن کا استعمال ڈپریشن کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا۔ شہر اور گردونواح میں شور شرابا کرنیوالے گاڑیوں پر نصب پریشر ہارن مکینوں کا سکون تباہ کرنے لگے ، راتوں کی نیندیں تک حرام ہو گئیں ، ہسپتالوں میں مریض بھی محفوظ نہیں رہے۔

تفصیلات کے مطابق اندرون شہر سمیت ضلع بھر میں پریشر ہارن کے بے جا استعمال نے ڈپریشن کے مریضوں میں حیرت انگیر اضافہ کر دیاہے۔ شہری گھروں کے اندربڑی بسوں ، ٹرکوں ، ٹریکٹر کی خوفناک آواز والے ہارن سننے پرمجبور ،جس سے نہ صرف ان کی سماعتیں اور اعصاب متاثر ہورہے ہیں بلکہ زہنی امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔

ٹریفک پولیس کی نااہلی سے شہر اور قصبات میں پریشر ہارن کے استعمال نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں پر لگے پریشر ہارن کیوجہ سے ڈپریشن کے مریضوں کی تعداد بڑھنے میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔

شہریوں نے بتایا کہ ہارن اس قدراونچی آواز اور خوفناک ہوتے ہیں کہ سوئے ہوئے بچے تک ڈر سے جاگ جاتے ہیں مگر ٹریفک پولیس انکے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائیاں کرنے سے گریزاں ہے۔

شہریوں نے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، قائم مقام ڈی ایس پی ٹریفک سے مطالبہ کیا ہے کہ بسوں ، ٹرکوں ، ویگنوں ، موٹرسائیکلوں ، ٹریکٹروں وغیرہ پر نصب پریشر ہارن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور گاڑیوں پر نصب پریشر ہارن کو اتارنے کی مہم چلائی جائے تاکہ شہری زہنی ڈپریشن کا شکار ہونے سے بچ سکیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button