جہلم

پٹرولیم مصنوعاعت کی قیمتوں میں اضافہ، حکومت نے مہنگائی کا نیا طوفان تحفے کے طور پر دے دیا۔ شہری حلقے

جہلم: مسلم لیگ(ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کی پاکستان میں آمد، عوام کوریلیف دینے کی بجائے پٹرولیم مصنوعاعت کی قیمتوں میں اضافہ کرکے مہنگائی کا نیا طوفان تحفے کے طور پر دے دیا، پٹرول پمپس مالکان کی چاندی ، چند دن سے بااثر پٹرو ل پمپس مالکان پٹرول سٹاک کرتے ہوئے فروخت بند کررکھی تھی جس کیوجہ سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا تھا ، اب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے جس سے شہر سمیت ضلع بھر کے پٹرول پمپس مالکان خوشی سے نہال ہو چکے ہیں ، شہری تنظیموں کے عمائدین نے اس گھناؤنے فعل کو حکمرانوں پر عذاب الہٰی قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے مہنگائی میں پسی عوام پر ایک اور مہنگائی بم گرا دیا گیا ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک 35 روپے فی لیٹر تک کا اضافہ کر تے ہوئے نئی قیمتوں کا اطلاق بھی فوری کر دیا گیا ۔ اس سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑھنے کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے پٹرول پمپس مالکان نے دولت دوگنی کرنے کے چکر وںمیں شہرسمیت ضلع بھر میں مصنوعی قلت پیدا کر رکھی تھی ، جہاں پٹرول نہ ہونے کا بہانہ بنا کرعوام کو پچھلے ایک ہفتے سے ذلیل وخوار کیا جا رہا تھا۔

شہریوں کے باز پرس کرنے پر یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا تھا کہ پٹرول نہیں مل رہا جس سے شہری شدید ذہنی ازیت کا شکار تھے ۔ وزیر خزانہ نے اوگرا کے قوانین کو پاؤں تلے روندتے ہوئے دن 11 بجے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اچانک 35 روپے کا غیر معمولی اضافہ کر تے ہوئے پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 35 روپے بڑھانے کا اعلان کیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اپنی پریس کانفرنس میں کیا ۔

اسحاق ڈار نے پٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 35 روپے اور مٹی کا تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 18، 18 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 4 ماہ میں ایک بار بھی پٹرول کی قیمت نہیں بڑھائی گئی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں عالمی منڈی میں 11 فیصد اضافہ سامنے رکھ کر کیا گیا ہے۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ شب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے کی خبریں گردش میں تھیں اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے پٹرول ڈیزل کی مصنوعی قلت پیدا ہو چکی تھی ۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد نئی قیمتیں کچھ اس طرح ہوگئی ہیں۔پٹرول کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر اضافے کے بعد نئی قیمت 249 روپے 80 پیسے ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی فی لیٹر 35 روپے کا اضافہ ہونے کے بعد اس کی نئی قیمت 262 روپے 80 پیسے ہوگئی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق فوری ہوگا۔ جس سے پٹرول پمپس مالکان کی چاندی ہو گئی ، چند روز پٹرول کو ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ پٹرول پمپس مالکان پٹرول فروخت نہیں کر رہے تھے ، اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی پٹرول پمپس مالکان خوشی نہال ہیں اس کے برعکس شہری جو کہ دن بدن مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں بت بن کر رہ گئے ہیں۔

شہری تنظیموں کے عمائدین کا کہنا ہے کہ اب وقت آچکا ہے کہ شہری سڑکوں پر نکلیں اور اپنے حق کے لئے ارباب اختیار کے دروازے کھٹکھٹاتے ہوئے نااہل حکومت کو چھٹی کا پہاڑہ یاد کروائیں تاکہ ملک کی بھاگ دوڑ کسی اہل شخص کے ہاتھ میںہو اور ملک سے مہنگائی اور کسمپرسی کا دور ختم ہو سکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button