لندن: لیور پول اسٹریٹ اسٹیشن لندن میں فلسطین کی حمایت میں شہریوں نے دھرنا دیا، جو شام کو ساڑھے 5 بجے شروع ہوا۔
احتجاج میں شامل کم و بیش 500 افراد نے غزہ پر اسرائیل کے حملے روکنے اور جنگ بند کرنے اور اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی فوری روک دینے کا مطالبہ کیا۔ دھرنے کا اہتمام ڈائریکٹ ایکشن گروپ، سسٹرز ان کٹ،فلسطینی یوتھ موومنٹ اور بین الاقوامی یہودی صہیونی مخالف جیسی دیگر تنظیموں نے کیا تھا۔
اس موقع پر مختلف تنظیموں کے رہنمائوں نے دھرنے پر بیٹھے شرکاء سے خطاب بھی کیا۔ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے افسران منگل کو مظاہرین سے نمٹے اور اب اسٹیشن پر معمول کے مطابق کام جاری ہے، اگر کوئی لیور پول اسٹیشن پر احتجاج کے حوالے سے رپورٹ کرنا چاہتا ہے تو وہ فون پر ایسا کر سکتا ہے۔
اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل سین اورکلاگان نے کہا کہ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کو صبح ہی معلوم ہوگیا تھا کہ اسٹیشن پر مظاہرہ ہو سکتا ہے، اس لئے کسی بھی واقعہ سے نمٹنے کیلئے اسٹیشن پر افسران کی مناسب تعداد موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جاری کردہ خبروں کے برعکس لیور ٹائون اسٹیشن بند نہیں ہوا، برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے افسران نے ریلوے کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر ہر ایک کی حفاظت کو یقینی بنایا اور لوگوں کو اپنا سفر جاری رکھنے کا موقع فراہم کیا۔ وزیر ٹرانسپورٹ مارک ہارپر نے شام کو اسٹیشن کی صورتحال کو بہت سوں کیلئے قابل تشویش قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا ریلوے نیٹ ورک استعمال کرتے ہوئے سب کو ہی خود کو محفوظ تصور کرنا چاہئے۔ اس سے پہلے ہفتہ کو بھی لندن واٹرلو اسٹیشن پر کم و بیش 200 افراد نے دھرنا دیا تھا۔