پنڈدادنخان: لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس جواد حسن نے زیر تعمیرجہلم تا لِلہ دو رویہ سڑک کی تاخیر پر نوٹس لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ، لاکھوں افراد کو سفری مشکلات میں مبتلا کرنے والے وفاقی وصوبائی محکموں کے اعلیٰ حکام آئندہ ہفتے عدالت میں ذاتی طور پر پیش ہو کر عوام کے بنیادی حقوق غصب کرنے کی وضاحت کریں گے، عوام کو سفری مشکلات کے پیش نظرمعزز عدالت کیس کی سماعت اب با قاعدگی سے ہفتہ وار کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق زیرِ تعمیر جہلم تا لِلہ دورویہ سڑک کے فنڈز کی بندش سے متعلق لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں دائر کیس کی سماعت جسٹس جواد حسن نے کی۔ پنڈدادنخان کے شہریوں کی طرف سے کیس پر ایڈووکیٹ مرزا آصف عباس نے دلائل کا آغاز کیا، جس کی معاونت سابق ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ملک عبد العزیز اعوان اور سپریم کورٹ کے سینئر ایڈووکیٹ ملک غلام مصطفی کند وال نے کی۔
مرزا آصف عباس نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملک کے چاروں صوبوں کے عوام کے لئے انتہائی اہمیت کی حامل جولائی 2021 ء میں شروع ہونے والے3 سالہ اس منصوبے کی تکمیل کا آخری مالی سال شروع ہو چکا ہے جو 30 جون 2024ء کو اختتام پذیر ہوجا ناہے جبکہ اس منصوبے کا اب تک بمشکل 30 فیصد کام مکمل ہوا ہے۔
تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او کومزید مطلوبہ فنڈز جاری نہیں کئے گئے جس کے باعث ایف ڈبلیو اونے کام بند کر کے سائٹ سے کنسٹرکشن مشینری کسی اور جگہ منتقل کر لی ہے ۔ سڑک کو اکھاڑ کر رکھ دینے سے تحصیل جہلم اور تحصیل پنڈدادنخان کی عوام کو شدید سفری مشکلات کا سامنا ہے۔
وفاقی وزارت منصوبہ بندی کمیشن اسلام آباد نے تقریباً 10 لاکھ عوام کے بنیادی حقوق کی فراہمی کے اس منصوبے کے مطلوبہ فنڈز سالانہ بنیادوں پر بروقت مختص نہ کر کے منصوبہ عملی طور پر بند کر کے اس منصوبے کے بعد اپنی پسند کے مزید نئے پی ایس ڈی پی کے ذریعے عوامی منصوبے تیار کروا کے منظور کر کے ان کے فنڈز جاری کر تے ہوئے تحصیل جہلم ، تحصیل پنڈ دادنخان کے عوام کے بنیادی حقوق کی فراہمی کی حق تلفی کی ہے۔
دلائل سننے کے بعد جسٹس جواد حسن نے منصوبے کی تاخیر کے وفاقی منصوبہ بندی کمیشن، وفاقی وزارت خزانہ، پنجاب کے صوبائی محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، محکمہ کمیونیکیشن اینڈ ورکس، تعمیراتی کمپنی ایف ڈبلیو او اور دیگر ضلعی سطح کے متعلقہ سرکاری محکموں کے ذمہ دار کی بے حسی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
عدالت میں جہلم، پنڈدادنخان کے عوام کی نمائندگی بطور مدعی ملک عبید انور، بریگیڈیئر مشتاق احمد لِلہ، چوہدری محمد اکرم برق، خان عظیم حاکم خان ، کرنل راجہ رضا علی ، راجہ جواد جالپ ، سید علی یزدان بخاری، چوہدری محمد ولایت تارڑ، چوہدری محمد اکرم ٹھوٹھہ اور علاقہ معززین کی بڑی تعداد نے کی۔