جہلم شہرسمیت ضلع بھر میں سکیلز باٹ ،فرشی کانٹا، کلو، لیٹرمگ کے پیمانے غیر فعال، شہری کم وزنی اشیاء خوردونوش خریدنے پر مجبور، شہریوں نے تمام سکیلز باٹ ،فرشی کانٹا، کلو، لیٹر مگ کے پیمانوں کی چیکنگ کروانے کا مطالبہ کردیا۔
شہریوں نے اس حوالے سے اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر سمیت ضلع بھر کے دکاندار، دودھ فروشوں، اناج فروشوں پیٹرولیم مصنوعات کے پیمانوں باٹ، سکیلز کی چیکنگ ہر سال اوزان پیمانہ جات جو کہ پہلے لیبر ڈیپارٹمنٹ کے افسران اور رجسٹرڈ مستری بیم سکیل آ کر موقع پر 20 گرام وزن باٹ سے لے کر ایک من باٹ تک کے اوزان پیمانوں کی کمی پیشی میں سکہ ڈال کر اوزان برابرکرتے تھے اور فرشی کانٹا کی جھوریاں درست کر کے مجاز اتھارٹی سالانہ ٹھپہ باٹ پر کند کرتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے لیبر ڈیپارٹمنٹ کو ڈی او انڈسٹری میں ضم کر دیا گیا ، سودا سلف، اشیائے خوردونوش، دودھ، پٹرولیم مصنوعات ، گندم، کپاس و دیگر کاروباری اجناس کے خرید و فروخت میں وزن کمی اور باٹ میں کم وزن کی شکایات موصول ہوتی رہتی ہے۔
شہریوں نے کہا کہ آج کل الیکٹرک سکیل استعمال شروع کر دیا گیا ہے جس کا عام آدمی کو سودا جات میں وزن کا اندازہ نہیں ہوتا اس سلسلے میں دکاندار، سبزی فروشوں ،کلو وزن کا پیمانہ ، دودھ مگ لیٹر اور کلو کا پیمانہ ، پٹرولیم مصنوعات لیٹرز کا پیمانہ ان سب کے اوزان کے پیمانہ مقدار تعین کرنا ناممکن ہو جاتا ہے جس سے خریدار وںکو نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے۔
اس سلسلے میں ضلع جہلم کے عوامی شہری مزدور حلقوں نے ڈپٹی کمشنر ، اسسٹنٹ کمشنرز ، ڈی او انڈسٹری سے مطالبہ کیا ہے کہ ہر سال ڈی او انڈسٹری کی مقرر کردہ ٹیمیں باٹ، فرشی کانٹا، الیکٹرک کانٹے،سکیلز ،کلو ، لیٹرز کے پیمانوں کی چیکنگ کی جائے جب تک ضلع بھر کی کارروباری شخصیات نئے اوزان کے کانٹے استعمال نہیں کرتے تب تک انہیں سامان کی فروختگی سے روکا جائے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ سادہ لوح شہریوں کو اشیائے خوردونوش وزن کے مطابق میسر آسکیں ۔