جہلم: کریانہ سٹورز کے مالکان نے اشیاء پر 15 فیصد نفع فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے اشیاء کی قیمتوں کے حوالے سے نئی پالیسی پر شدید تحفظات کا اظہار کر دیا۔
جہلم شہر کے کریانہ سٹورز مالکان نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی، پٹرول کے نرخ کم ہونے سے بڑی گاڑیوں پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یوٹیلٹی سٹورز پر چینی کی قیمت 155 روپے کلو مقرر کی گئی جبکہ عام کریانہ والوں کو 140 روپے کلو فروخت کرنے کا پابند کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دال اورگھی کی قیمتیں بھی سبسڈی کے باوجود کریانہ سٹورز سے زیادہ ہیں جو دکانداروں کے ساتھ نا انصافی ہے جس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس گھروں میں بیٹھ کر اپنے سٹاف کے ذریعے دکانداروں کو جرمانے کروا رہے ہیں جبکہ فیلڈ میں افسران آتے ہیں ان کو خود بھی قیمتیں معلوم نہیں ہوتیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے اخراجات کو دیکھے ملازمین کی تنخواہیں بجلی کے بھاری بلز ، دکانوں کے کرائے اور دیگر اخراجات براداشت سے باہر ہو چکے ہیں۔ ہمیں 15 فیصد نفع فراہم کرنے کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں۔