جہلم: 117 کلومیٹر کھاریاں راولپنڈی موٹر وے منصوبے میں تاخیر، قومی خزانے کو 1 کھرب روپے کے نقصان کا خدشہ، غیر ضروری قانونی پیچیدگیوں سے منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا۔
پچھلے 2 سال بھی ضائع ہوگئے۔ فزیبلٹی سٹڈی جون 2021 میں مکمل کیں ، 6 جون 2021 کو پی ڈبلیو پی نے منصوبے کی کمرشل فزیبلٹی منظور کی 15اکتوبر کو اس کا ٹرانسیکشن سٹریکچر منظور کیا گیا۔
کھاریاں راولپنڈی موٹر وے کا منصوبہ بی اوٹی کی بنیاد پر جنوری 2021 میں شروع کیا گیا تھا اور پرائم انجینئرنگ نے اسکی فزیبلٹی سٹڈی جون 2021 میں مکمل کی۔
6 اکتوبر 2021 کو پی ڈبلیو پی نے منصوبے کی کمرشل فزیبلٹی منظور کی۔ 15 اکتوبر کو اس کا ٹرانسیکشن سٹرکچر منظور کیا گیا جسکی توثیق ہی تھری اے بورڈنے کی اور منصوبے کو رسک مینجمنٹ یونٹ کو بھجوا دیا گیا تھا۔ ایکنک نے 31 جنوری 2022 کو 95 ارب 81 کروڑ روپے کی لاگت سے موٹر وے کی حتمی منظوری دیدی تھی۔
منصوبے کا آر ایف پی نوٹس 12 فروری 2022 کو اخبارات میں جاری کیا گیا اور پری بڈ میٹنگ 8 مارچ 2022 کوبلائی گئی۔
منصوبے کی بولیاں 9 جون 2022 کو موصول کی گئیں۔ ٹیکنکل بولیاں اسی روز کھولی گئیںلیکن اس منصوبے پر آج تک کام کا آغاذ نہیں ہو سکاجس کیوجہ سے قومی خزانے کو 1 کھرب روپے کے نقصان کا خدشہ لاحق ہے ۔