امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ مخلوق میں کسی کی قسم اُٹھانا جائز نہیں ہے۔قسم صرف اللہ کریم کی اُٹھائی جائے وہی ذات ہے جو ہماری ہر ہر حرکت سے واقف ہے۔جس کی قسم کھائی جا رہی ہو اس کی گواہی بھی ضروری ہے کہ وہ اس معاملے کو جانتا بھی ہو کہ یہ بات سچی ہے یا جھوٹی۔ہم نے اس بات کو بھی رواجات کی نذر کردیا ہے بات بات پر قسم اُٹھانا درست نہیں ہے۔
امیر عبدالقدیر اعوان شیخ سلسلہ نقشبندیہ اویسیہ و سربراہ تنظیم الاخوان پاکستان کا جمعتہ المبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم قسم اس لیے اُٹھاتے ہیں کہ ہماری بات کا وزن بڑھ جائے۔صرف ایسی بات پر ہی قسم اُٹھانی چاہیے جو پرہیز گاری کی ہو اور اصلاح کی ہو۔جان بوجھ کر جھوٹی قسم اُٹھانے کے بارے روز محشر پوچھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دین اسلام کے احکامات زندگی گزارنے کا آسان ترین راستہ ہیں۔ان پر عمل کرنے سے دنیا کی زندگی بھی آسان ہوتی ہے اور آخرت کی تعمیر بھی ہو رہی ہوتی ہے۔صالح اعمال کی بنیاد نور ایمان ہے۔اللہ کریم ہمیں امتی کے رشتے کی باریکی سمجھنے کی توفیق عطا فرمائیں۔
امیر عبدالقدیر اعوان نے کہا کہ آج صاحب ایمان مغلوب ہیں اور غیر مسلم غالب ہیں۔وہ دنیا کی زندگی میں دینی اصول اختیار کیے ہوئے ہیں انہوں نے تحقیق کی نبی کریم ﷺ کی سیرت کا مطالعہ کیا قرآن کریم سے نتائج اخذ کیے تو جب انہوں نے وہ اصول اختیار کیے تو دنیا کی زندگی میں فائدہ اُٹھا رہے ہیں ہمیں لیڈ کر رہے ہیں جبکہ ہم مسلمان بے عملی کی نذر ہو چکے ہیں ہم مان رہے ہیں لیکن عمل نہیں کر رہے۔اللہ کریم صحیح شعور عطا فرمائیں۔
آخر میں انہوں ملکی سلامتی اور بقا کی اجتماعی دعا بھی فرمائی۔