جہلم: انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے بعد ضلع جہلم میں سیاسی سرگرمیاں آہستہ آہستہ زور پکڑ نے لگیں ۔ قومی اسمبلی کے 2 اور صوبائی اسمبلی کے3حلقوں میں درجنوں ممکنہ امیدوار سامنے آچکے جن میں زیادہ تعداد مسلم لیگ ن اور آزاد امیدواران کی ہے ۔
پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف ،پاکستان پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی ،تحریک لبیک پاکستان، پاکستان مرکزی مسلم لیگ و دیگر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنی اپنی جماعتوں کی قیادت کو پارٹی ٹکٹوں کے حصول کی درخواستیں بھی دینا شروع کر دی ہیں تو دوسری طرف عوامی رابطہ مہم کا بھی باقاعدہ آغاز کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نئی مردم شماری کے تحت ضلع جہلم میں ووٹرز کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا اور اب ووٹرز کی تعداد 855508 سے بڑھ کر 10 لاکھ42 ہزار 2 سو56 ہوگئی ہے ، اس طرح 2018 سے 2023 تک 1 لاکھ 86 ہزار7 سو48 ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے ۔
نواز لیگ سیاسی میدان میں تنہا کھلاڑی کے طور پر سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے مگر ن لیگی قیادت ابھی تک کسی حلقہ میں امیدوار نامزد نہیں کرسکی اور پارٹی ٹکٹ کے حصول کیلئے امیدوار ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی نے بھی سیاسی سرگرمیوں کا با قاعدہ آغاز نہیں کیا اور نہ ہی کسی امیدوار نے نامزدگی ظاہر کی ہے اور نہ ہی شہرسمیت ضلع بھر میں کارنر میٹنگز کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیا ہے جس کی بڑی وجہ قیادت کا فقدان ہے۔
مرکزی مسلم لیگ بھی اس حوالے سے فی الحال زیر زمین ہے، مرکزی مسلم لیگ کی طرف سے کسی قسم کی سیاسی سرگرمیاں دکھائی نہیں دیتی۔
پی ٹی آئی کی قیادت بھی ضلع بھر میں کہیں نظر نہیں آتی اور نہ ہی پی ٹی آئی نے کسی قسم کی سیاسی سرگرمیاں شروع کی ہیں ۔