جہلم: ضلعی انتظامیہ، ٹریفک پولیس، ڈی آرٹی اے اور میونسپل کمیٹی کی رکشہ ڈرائیورز کے خلاف کمزور گرفت، واٹس ایپ پر نگران وزیر اعلی، چیف سیکرٹری پنجاب اور دیگر اعلی حکام کو سب اچھا کی رپورٹس بھجوائی جانے لگیں۔
اس کے سبب شہر سمیت ضلع بھر میںدرجنوں مقامات پر رکشہ کے غیر قانونی اسٹینڈقائم ہو چکے ہیں جن میں سر فہرست ریلوے روڈ، اولڈ جی ٹی روڈ، سول لائن روڈ، تحصیل رود، نیا بازار، پروفیسر کالونی ، ضلع کچہری ، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ، محمدی چوک ، قبرستان چوک، مشین محلہ، روہتاس روڈ چوک، بلال ٹاؤن، کالا گجراں ، جادہ سمیت دیگر ہم چوک چوراہوں اور سڑکیں قابل ذکر ہیں۔
غیر قانونی رکشہ اسٹینڈ کے سبب ٹریفک کا جام رہنا معمول بن گیا ہے خصوصا شاندار چوک کے چاروں اطراف قائم غیر قانونی رکشہ اسٹینڈ کیوجہ سے شہریوں کو سخت دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
سروے کے دوران محمد شہباز بٹ، عامرکیانی ، چوہدری دانیال عابد، عمیراحمدراجہ، چوہدری عکراش گجر، چوہدری مہربان حسین ، سید ناصر حسین شاہ، رانا نوید الحسن، عبدالغفار، اسماعیل افتخار، چوہدری ظفرنورنے بتایا کہ شاندار چوک شہر کا مرکز ہے۔ ٹریفک پولیس اور میونسپل کمیٹی کے ذمہ داران کی سرپرستی میں دکانداروں نے اپنے دکانیں سڑکوں پر سجا رکھی ہیں جبکہ رکشہ ڈرائیوروں نے سڑکوں پر رکشے کھڑے کرکے شہریوں کو آمدورفت میں پیدا کررکھی ہیں ، شاندار چوک میں رکشے کھڑے ہونے کیوجہ سے ایمبولینسز ، فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو ایمرجنسی کے وقت سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔
شہریوں نے ڈی ایس پی ٹریفک ، ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی اور چیف آفیسر میونسپل کمیٹی سے تجاوزات اور غیر قانونی رکشہ اسٹینڈ ختم کروانے کا مطالبہ کیاہے ۔