جہلم: احتجاجی اساتذہ و دیگر صوبائی اداروں کے ملازمین کے ساتھ معاملات طے پا گئے، ضلع جہلم کے اساتذہ نے سکولوں میں تعلیمی بائیکاٹ اور ہڑتال ختم کردی گئی، شہر سمیت ضلع بھر کے سکولز کھل گئے، پیر سے تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ سے شروع ہوجائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق اگیگا کی قیادت نے رائیونڈ میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز سے ملاقات کی جس میں اگیگا کے مطالبات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
اگیگا رہنما رانا لیاقت کا کہنا ہے مذاکرات میں یہ طے پایا ہے کہ لیو انکیشمنٹ قانون میں ترمیم کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جائے گا۔ سکولوں کی نجکاری کسی صورت نہیں ہوگی اور دیگر معاملات کو حل کرنے کے لیے بیوروکریسی اور ملازمین پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی۔ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد احتجاج اور تعلیمی بائیکاٹ ختم کر دیا گیا ہے۔
دریں اثناگوجرانوالہ میں پولیس نے رات بھر اساتذہ کے گھروں پر کریک ڈاؤن کرکے 21 سے اساتذہ کو گرفتا کیا اور 21 نامزد اور 400 نامعلوم اساتذہ کے خلاف دہشت گردی،ڈکیتی ،کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کئے جبکہ 18 گھنٹوں بعد عدالت نے اساتذہ کو رہا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔
اساتذہ کی ہڑتال اور احتجاج کے باعث متعدد ضلع جہلم سمیت پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں میں تعلیم کا سلسلہ مسلسل 10 روز بند رہاجبکہ معاملات طے پانے کے بعد اساتذہ نے مضافاتی علاقوں کی مساجد میں اعلانات کروائے کہ زیر تعلیم طلباء و طالبات سکولوں میں حصول ِ تعلیم کے لئے آئیں۔
ضلع جہلم میں محکمہ تعلیم کے اساتذہ نے ہڑتال ختم کر دی ہے تاہم ضلع بھر میں پیر سے تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ سے شروع ہوجائیں گی۔