لندن: برطانوی اراکین پارلیمنٹ ،انسانی حقوق کے کارکنوں نے کہا ہے کہ برطا نیہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرے۔
برطانوی پارلیمنٹ میں تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی کی میزبانی، شیڈو منسٹر جیس فلپس کی سربراہی میں منعقدہ گول میز کانفرنس کے شرکا ءنے کہا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کیمطابق حق خودارادیت دیا جائے۔
اس موقع پر ممبران برطانوی پارلیمینٹ ڈیبی ابراہیم چیئرمین آل پارٹیز پارلیمیانی گروپ آف کشمیر، اینڈریو گیوین چیئر مین لیبر فرینڈز آف کشمیر، کم لیڈ بیٹر، یاسمین قریشی، پال بلوم فیلڈ، محمد یاسین، ریچل ہاپکنز، سائمن لائٹ ووڈ، ممبر ہاوس آف لارڈز واجدخان، مزمل ایوب ٹھاکر، شائستہ صفی، مشتاق لاشاری، کونسلر ماجد حسین، کونسلر محمد نذیر اور دیگر نے بھارتی نائلہ عظمت ، مقبوضہ خطہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں ، قتل و غارت گری، آزادی اظہار رائے پر قدغن ، کشمیری خواتین کی بے حرمتی، مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہو ئے کشمیری سیاسی قیدیوں کی جلد از جلد رہائی کا مطالبہ کیا ۔
مقررین کا کہنا تھا کہ 76 برس بیت چکے اب کشمیر پر محض تقاریر سیمینارز اور پروگرامات کی نہیں بلکہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ جس طرح فلسطین کو گذشتہ 70 سالوں سے زائد عرصہ میں نظر انداز کرنے سے آج جنگ و جدل اور تصادم کا سامنا ہے اسی طرح مسئلہ کشمیر پر پہلے سے دو تین جنگیں ہوچکی ہیں ۔ اگر اس مسئلہ کو حل نہ کیا گیا تو کسی وقت بھی خطے میں آگ بھڑک سکتی ہے ۔ اس لیے اقوام عالم اور معاشی طاقتوں کو چاہیے کہ نہ صرف جنوبی ایشاء بلکہ عالمی امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچائیں ۔
اس موقع پر مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے ایک اہم قراداد پیش کی گئی جسے اکثریت را ئے سے منظور کرلیا گیا۔کانفرنس کی چیئر شیڈو منسٹر مس جیس فلپس نے مختلف مقررین کی آراء کے بعد یہ اعلان کیا بہت جلد کشمیر کے موضوع پر خواتین کی ایک بین الاقوامی کانفرنس انعقاد کی جا ئے گی۔
اس موقع پر نائلہ عظمت ، صدر تحریک کشمیر برمنگھم چوہدری اکرام الحق، کونسلر ارم طاہر، حاجی محمد صدیق، راجہ نذیر جوہر، تمکنی ریاض، انعام الحق مسعودی، کونسلر ارمان خان ، راجہ ابرار، راجہ عباس ، چوہدری ایاز، امجد بٹ ، بشارت علی، پروین خان، یاسر عالم، راجہ عبد القیوم، چوہدری قمر آفاقی، چوہدی ریاست خان، داود شاہ، شکیل رحمان، ساجد بٹ ، چوہدری محمد سلیم، بیرسٹر شازیہ انجم اور دیگر بھی موجود تھے۔