جہلم شہر تجاوزات کا گڑھ بن گیا ،میونسپل کمیٹی کی انتظامیہ ،ٹریفک پولیس تحصیل روڈ پر قائم ہونے والی تجاوزات کا خاتمہ کرنے میں ناکام،دونوں ادارے تجاوزات مافیا کے سامنے بے بس ہو گئے۔
شہر بھر سے تجاوزات کا خاتمہ تو در کنار صرف تحصیل روڈ پر ہی روزانہ کی بنیاد پر قائم ہونے والی تجاوزات انتظامیہ کے لئے چیلنج بن چکی ہے۔
جہلم شہر کے وسط شاندار چوک میں ٹریفک کا جام رہنا روزانہ کا معمول بن چکا ہے ۔ جس کے باعث شاندار چوک میں طویل دورانئے تک ٹریفک جام ہوجاتی ہے ۔ تجاوزات مافیا نے ایمبولینسز ، فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کے لئے بھی مشکلات پیدا کررکھی ہیں۔
شہر کے داخلی خارجی راستوں پر مچھلی فروشوں کی ریڑھیاں اور دیواروں کے ساتھ لنڈے کے پرانے کپڑا لٹکتے نظر آتے ہیں جبکہ رہی سہی کسر چنگ چی رکشہ والے پوری کررہے ہیں ۔
جہلم شہرکے چوک چوراہوں پر درجنوں رکشے غیر قانونی سٹینڈ بنائے دکھائی دیتے ہیںاس طرح غیر قانونی پارکنگ نے شہر کے بازاروں کو نگلنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں کو بھی تنگ گلیوں میں تبدیل کررکھا ہے ، شہر کے بازاروں میں دکانداروں نے موٹر سائیکل اسٹینڈ قائم کرکے خریداروں کی مشکلات میں اضافہ کررکھاہے ۔
ڈی ایس پی ٹریفک، چیف آفیر میونسپل کمیٹی سب کچھ جاننے کے باوجود تجاوزات کو ہٹانے کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کر رہے ۔
علی الصبح شاندار چوک کے چاروں اطراف بااثر رکشہ ڈرائیورز رکشے کھڑے کرکے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ پیدا کردیتے ہیں اور یہ سلسلہ رات گئے تک جاری رہتا ہے ۔ اگر کوئی شہری رکشہ ڈرائیوروں کو راستہ کھولنے کی بابت بات کرے تو رکشہ ڈرائیورز گالی گلوچ اور لڑائی جھگڑے سے بھی گریز نہیں کرتے جبکہ شاندار چوک کے ایک کونے میں موجود ٹریفک پولیس کے افسران واہلکار تماشہ دیکھتے دکھائی دیتے ہیں ۔
شہریوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب ، ڈی آئی جی ٹریفک پولیس ، سیکرٹری بلدیات ، کمشنر راولپنڈی سے نوٹس لینے اور تجاوزات ختم کروانے کا مطالبہ کیاہے ۔