ریاض: ہنڈی سے انکار پاکستان سے پیار کے سلوگن کے ساتھ سعودی عرب میں بنک الحبیب کی جانب سے جدہ اور ریاض کے لیبر کیمپوں میں آگاہی پروگرام کروائے جا رہے ہیں جس میں پاکستانی ورکرز کو مختلف کھیلوں سے بھی محظوظ ہونے کا موقع بھی مل رہا ہے۔
انہیں بنک الحبیب کی جانب سے ورکرز کو بنکنگ سسٹم کے ذریعے رقوم کی منتقلی کی ترغیب بھی دی جا رہی ہے جس میں انہیں بتایا جا رہا ہے کہ سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور انکی بھیجی گئی ترسیلات زر کی بدولت پاکستان کی معاشی صورتحال میں بہتری آتی ہے ۔
بنک الحبیب کی جانب سے اسی حوالے سے سعودی دارالحکومت ریاض میں ریاض میٹرو لیبر کیمپ میں ایک بڑی تقریب منعقد کی گئی جس میں ہزاروں پاکستانی ورکرز شریک ہوئے جبکہ سفارت خانہ پاکستان کے افسران سمیت دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔
اسکے پاکستان سے نامور گلوکار ملکو اور طایر عباس سمیت پاکستان کے صف اول کے کامیڈین آغا ماجد،سلیم البیلا اور گوگا پسروری سمیت دیگر کو مدعو کیا گیا تھا جنھوں نے ہزاروں ورکرز کو قومی اور علاقائی گیتوں سے محظوظ کیا جبکہ کامیڈین نے اپنی پرفارمنس سے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیریں ۔
اس موقع پر بنک الحبیب کے جی ایم قمبر علی نے ورکرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں سب سے زیادہ پاکستانی ورکرز کام کرتے ہیں جو ہمارا فخر اور اثاثہ ہیں ہمارا مقصد یہی ہے کہ تمام ورکرز اپنی ترسیلات زر کو بنکنگ سسٹم کے ذریعے پاکستان بھجوائیں اور اس حوالے سے بنک الحبیب اپنی ملک گیر گیارہ سو برانچز کے ساتھ سب سے بڑا نیٹ ورک فراہم کرتا ہے اور پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں برانچز سے اوورسیز پاکستانیز کے اہل خانہ رقوم آسانی سے حاصل کر سکتے ہیں۔
تقریب میں سفارت خانہ پاکستان کے ہیڈ آف چانسری محسن سیف اللہ اور آئی پی جی کے سی ای او جواد غلام رسول نے بھی اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستانی ورکرز کی صلاحیتوں اور وطن سے دور رہ کر ملک و قوم کی خدمت کا فریضہ انجام دینے کو سراہا اور کہا کہ ورکرز کی پاکستان بھیجی گئی ترسیلات زر سے ہی پاکستان کی معیشت کو مضبوط سہارا ملتا ہے۔
بنک الحبیب کی جانب سے جدہ کے مسعود مساد اور بیک کیمپوں سمیت ریاض کے التمیمی اور بیکس کیمپوں میں بھی آگاہی پروگرام منعقد کیے گئے جن میں پاکستانی ورکرز نے مختلف کھیلوں میں شرکت کرکے جہاں انعامات جیتے ۔