قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کیخلاف جہلم تا للِہ ڈوئل کیریج وے منصوبے کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے خلاف دھوکا دہی اور زمینوں پر قبضے، ڈکیتی اور دھمکیاں دینے کے بعد اب اراضی کی خریداری پر قومی خزانے کو نقصان پہنچانے اور جہلم تا للِہ سڑک کی تعمیر میں غلط اختیارات کے استعمال کرنے پر نیب طلب کرلیا گیا ہے۔
نیب کی جانب سے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو نوٹس جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کی کارروائی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ نے وفاقی وزیر ہوتے ہوئے نہ صرف جہلم تا للِہ دو رویہ سڑک منصوبے کی تیاری میں غیر قانونی سیاسی اثر و رسوخ اور بے جا دباؤ ڈالا بلکہ ٹھیکیدار اور اس کے ساتھیوں سے غیر قانونی فوائد بھی حاصل کئے۔
جہلم ۔ سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی مشکلات میں اضافہ
جہلم ۔ ڈیول کیرج وے میں اختیارات کے ناجائز فائدہ اٹھانے پر نیب نے طلب کر لیا
جہلم ۔ پنڈ دادن خان جہلم ڈیول کیرج وے منصوبہ فواد چوہدری نے منظور کروایا تھا
جہلم ۔ نیب نے فواد چوہدری کو 13 نومبر کو طلب کر لیا pic.twitter.com/3NmmskOtJa
— Jhelum Updates (@JhelumUpdates) November 10, 2023
مزید یہ کہ، آپ نے اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ مل کر ڈوئل کیریج وے پر زمین بھی خریدی، جس سے مذکورہ پروجیکٹ کی زمین کے حصول کے دوران نیشنل ایکس چیکر کو نقصان پہنچا۔
سابق وفاقی وزیر کو 13 نومبر کو صبح دس بجے بیان ریکارڈ کروانے کیلئے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔
فواد چوہدری پر ڈکیتی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ
فواد چوہدری پر آج 10 نومبر کو ان کے آبائی علاقے جہلم میں مقدمہ درج کیا گیا اور پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ پنڈداد نخان میں درج ایف آئی آر میں ڈکیتی اور دھمکیوں کی دفعات لگائی گئی ہیں۔
مدعی مقدمے کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری 30 نومبر 2020 کو مسلح ساتھیوں کے ہمراہ میرے بھائی کے مکان پر قبضہ کرنے آئے، اور چارپائیاں، کھاد کی بوریاں اور صوفہ اٹھا کرکے لے گئے۔
فواد چوہدری کی گرفتاری
فواد چوہدری اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے زیر حراست ہیں، انہیں 4 نومبر ہفتے کے روز اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا، جس کی تصدیق ان کے بھائی فیصل چوہدری اور ان کی اہلیہ حبا فواد نے کی۔
فواد چوہدری کی اہلیہ اور بھائی فیصل چوہدری کے مطابق صبح اسلام آباد پولیس کے ہمراہ سادہ کپڑوں میں کچھ لوگ آئے جو فواد کو لے کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔
فواد چوہدری 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
اتوار 5 نومبر کو فواد چوہدری کو بکتر بند کے ذریعے اسلام آباد کچہری پہنچایا گیا اور پولیس ان کے چہرے کو کپڑے سے ڈھانپ کر عدالت پیشی کے لیے لائی۔
فواد چوہدری کو ڈیوٹی مجسٹریٹ عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا، اور پولیس نے عدالت میں ایف آئی آر بھی پڑھ کر سنائی، جس میں بتایا گیا کہ فواد چوہدری نے شہری ظہیر سے 50 لاکھ روپے لیے تھے اور نوکری کا وعدہ کیا تھا تاہم پیسے لے کر انہوں نے اسے نوکری نہیں دی اور جب شہری نے اپنے پیسے واپس لینے کا تقاضا کیا، تو فواد چوہدری کی جانب سے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی۔
عدالت نے پولیس کی استدعا پر فواد چوہدری کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
فواد چوہدری پر زمینوں پر قبضے کا الزام
اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو بھائی اور کزن سمیت سرکاری زمینوں پرقبضوں کے الزام میں6 نومبر کو طلب کیا تھا۔
اینٹی کرپشن کے مطابق فواد چوہدری پر بھائیوں اورکزن کے ساتھ مل کر سرکاری زمینوں پرقبضوں کا الزام ہے، جس پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے انہیں 6 نومبر 11 بجے طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔
اینٹی کرپشن راولپنڈی کی جانب سے فواد چوہدری، بھائی فرازچوہدری اور کزن فوق شیرباز کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ فواد چوہدری پر بھائی اور کزن کے ساتھ مل کر سرکاری زمینوں پر قبضوں کا الزام ہے، جس کی انکوائری کرنی ہے۔ تینوں ملزمان 6 نومبر کو 11 بجے اینٹی کرپشن راولپنڈی آفس پیش ہوں۔