جہلم: محکمہ ماحولیات کی نا اہلی کے باعث شہر سمیت ضلع بھر میں سموگ کا راج، صبح اور شام کے اوقات میں سموگ بڑھنے کے باعث شہریوں میں آنکھوں اور پھیپھڑوں کی بیماریاں جنم لینے لگیں۔شہریوں نے محکمہ ماحولیات کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں ، بھٹہ خشت سمیت منی کارخانوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کرنے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق شہر اور مضافاتی علاقوں میں ان دنوں سموگ کا راج ہے، جہلم پنڈدادنخان روڈپر سڑک کی تعمیر کی وجہ سے اٹھنے والی دھول مٹی اور بھٹہ خشت کی چمنیوں سے نکلنے والے دھویں ،جپسم فیکٹریوں سے اٹھنے والی گردوغبا ر ، ملحقہ علاقوں میں چربی سے تیل نکالنے والی فیکٹریوں اور کڑا ہوں میں چمڑے کے ٹکڑے پلاسٹک اور ٹائر وغیرہ دن رات جلانے سے شہر سمیت مضافاتی علاقوں میں صبح اور شام کے اوقات میں دھویں کے بادل چھائے رہتے ہیں۔
محکمہ ماحولیات کے ذمہ داران نے اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے ۔ محکمہ ماحولیات کے انسپکٹرز نے ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے حوالے سے آنکھیں بند کررکھی ہیں جس کی وجہ سے ہر آنے والے دن کیسا تھ سموگ میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہاہے ۔ شام ہوتے ہی شہر اور مضافاتی علاقوں میں ہر طرف سموگ کے بادل چھاجاتے ہیں جس کے باعث لوگوں میں آنکھوں، جلد اور پھیپھڑوں کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں خاص کر دمہ کے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر یہ سلسلہ یونہی جاری رہا اور سموگ کی روک تھام کے لئے مناسب اقدامات نہ اٹھائے گئے تو صورتحال خطرناک ہوسکتی ہے۔ ہائی کورٹ نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں ، کارخانوں، گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے کے احکامات جاری کررکھے ہیں لیکن محکمہ ماحولیات کے افسران واہلکار سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع بھر میں درجنوں کریشن مشینیں ماحولیاتی آلودگی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں لیکن محکمہ ماحولیات کے افسران نے ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے افراد کے خلاف کوئی عملی احکامات جاری نہیں کئے ۔ جس کیوجہ سے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے ۔
شہریوں نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری ماحولیات سے مطالبہ کیاہے کہ ضلع جہلم میں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بننے والے عناصر کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے جائیں تاکہ شہری بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں اور سموگ پر قابو پایا جا سکے۔