قطر کی ایک عدالت نے بھارتی بحریہ کے 8 سابق اہلکاروں کو جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنا دی۔
🚨Breaking:— #Qatar court sentences 8 former #IndianNavy officers to death on spying charges
— The sentenced Indian officers worked at Qatar’s Dahra Global Technologies and Consulting Services
— Qatari authorities had disclosed that they were #spying on Qatar’s secret submarine… pic.twitter.com/kxZPOsWCbz
— South Asian Perspective (@SAnPerspective) October 26, 2023
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو 2022ء میں قطر کے خلاف اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے پر سزا سنائی گئی۔
بھارتی نیول افسران قطر میں کیا کر رہے تھے؟
رپورٹس کے مطابق بھارتی ایجنسیاں جاسوس اہلکاروں کو مسلسل مدد فرہم کرتی رہیں، جاسوس اہلکار داہرا گلوبل ٹیکنالوجی میں چھوٹی آبدوزیں بنانے جیسے ایک حساس نوعیت کے منصوبے پر کام کررہے تھے۔
بھارتی جاسوس فوجی اہلکاروں میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل، برندرہ کمار ورما، سورابھ وشست، کمانڈر امت نگپال، پریندو تواری، سگناکر پکالا، سنجیو گپتا اور ملاح راجیش شامل ہیں۔
8 former #IndianNavy personnel, arrested by #Qatari authorities in August last year, have been sentenced to death.
The officers were jailed on charges that have not been made public.@MEAIndia expressed shock over the verdict and said #India will take up the matter with Qatari… pic.twitter.com/7ZJebOYJqI
— The Indian Express (@IndianExpress) October 26, 2023
بھارتی وزارت خارجہ کا بیان
بھارتی وزارت خارجہ نے سزاؤں کی تصدیق کردی ہے، ایک بیان میں بھارتی وزارت خارجہ نے افسروں کی سزائے موت پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس فیصلے سے متعلق قانونی آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے یہ معاملہ قطری حکام کے سامنے اٹھانے کا بھی اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ کیس کی خفیہ نوعیت کے باعث اس معاملے پر مزید بیان جاری نہیں کر سکتے۔
واضح رہے کہ بھارت کے جاسوسی کے نیٹ ورکس کے حوالے سے دنیا بھر میں ایک عرصے سے تشویش پائی جا رہی ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر ہندوستانی حاضر سروس نیول آفیسر کلبھوشن یادیو کو 2016ء میں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا تھا۔
ہندوستان کی بیرون ممالک دہشت گردانہ کارروائیاں بھی پہلے ہی دنیا کے سامنے آشکار ہو چکی ہیں۔ کینیڈا، برطانیہ اور دیگر ممالک میں انڈین خفیہ ایجنسیز کے کرائے کے قاتل سکھ لیڈرز کو قتل کرنے میں ملوث پائے گئے ہیں۔
کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل
کینیڈا میں آزاد خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو 18 جون کو قتل کر دیا گیا تھا۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد کینیڈین وزیراعظم نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا تھا کہ تحقیقات کے دوران شواہد ملے ہیں کہ ہردیپ سنگھ کو ’را‘ نے قتل کیا ہے۔ اس کے بعد کینیڈا کی جانب سے جہاں بھارتی سفارتکار کو ’را‘ کا اہلکار کہہ کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا وہیں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے مقامی سربراہ کو بھی فوری ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا۔
کینیڈا کے اس اقدام کے جواب میں بھارت نے کینیڈین ہائی کمنشر کو دفتر خارجہ بلا کر ملک چھوڑنے کے احکامات دے دیے۔ دہشتگردی کی معلومات شیئر کرنے والی 5 ممالک پر مشتل عالمی تنظیم ’فائیو آئی‘ بھی متعدد شواہد کے ساتھ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کرچکی ہے۔
قطر کی عدالت کے فیصلے کے بعد بھارت کے لیے دنیا بھر میں سفارتی تعلقات رواں رکھنا مشکل ہو گیا۔ ہندوستان کے اِن مذموم اور گھناؤنے ہتھکنڈوں کا عالمی برداری کو نوٹس لینا ہوگا۔