سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کے خلاف تھانہ پنڈدادنخان میں ڈکیتی سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق محلہ عثمانیہ پنڈدادنخان کے رہائشی پی ٹی آئی کے رہنما طاہر آصف مرحوم کے بھائی چوہدری نعمان آصف ولد چوہدری دین محمد نے درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 30 نومبر 2020 کو سابق ایم این اے و وفاقی وزیر ہمراہ نامعلوم افراد مسلح آتشیں اسلحہ سائل کے بڑے بھائی شاہد آصف کے ملکیتی و مقبوضہ رہائشی مکان پر آگئے اور آتے ہی مکان کا تالہ توڑ کر اندر پڑا ہو اسامان6 پوری کھادڈی اے پی 6 بوری یوریا، 4 عدد چار پائیاں، میز ،کرسیاں، صوفہ سیٹ چوری کرکے لے گئے۔
چوہدری نعمان آصف نے بتایا کہ مکان پر ناجائز قبضہ جمعہ خان بلوچ کے حوالے کر دیا اور جاتے ہوئے ،کثیر تعدادی افراد نے چوہدری فواد کے حکم پر چار دیواری کو بھی مسمار کر دیا۔ ملزمان کے اثر ہونے کی وجہ سے سائل وغیرہ کی دادرسی نہ ہوئی تا ہم مسائل کے بھائی نے قبضہ مکان واگزار کرانے کیلئے سول کورٹ سے کیس دائر کر دیا۔
متاثرہ شخص نے بتایا کہ 3 نومبر 2023 کو رات 9 بجے فواد حسین چوہدری وغیر دوبارہ آئے اور کہا کہ سول کورٹ سے کیس واپس لیں، بصورت دیگر قتل کر دیئے جاؤ گے۔ جملہ افراد مسلح اسلحہ آتشیں تھے۔ تقسیم عباس ولد حاجی احمد اور راجہ احسن ولد راجہ امین بھی ہمراہ سائل موجود تھے جنہوں نے واقعہ بچشم خود دیکھتے ہوئے چو ہدری فواد حسین وغیرہ کی منت سماجت کی۔
انہوں نے بتایا کہ چو ہدری فواد حسین نے رائفل کا بٹ مارکر راجہ احسن کا ہاتھ زخمی کر دیا اور ان کے ایک ساتھی نے دست درازی کرتے ہوئے سائل کی جیب سے 10ہزار روپے اسلحے کی نوک پر چھین لئے اور شدید ہوائی فائرنگ بھی کی۔ جان ومال کے خطرہ کے پیش نظر سائل وغیر ہ نے خاموشی اختیار کر لی۔
چوہدری فواد حسین وغیرہ نے قبل ازیں ستمبر 2020 میں سائل کے بڑے بھائی طاہر آصف کو بھی مرواد یا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش کاآغاز کر دیا ہے ۔