جہلم: جشن مونن میں دو روزہ ثقافتی کھیل ٹومبی بیل دوڑ کا انعقاد کیا گیا، دوڑ میں پنجاب کے مختلف شہروں سے سو سے زائد تگڑے بیلوں کی جوڑیوں نے حصہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دیہاتوں کا ثقافتی کھیل ٹومبی بیل اکھاڑا آج بھی زمینداروں کا مقبول ترین کھیل ہے، اسی ثقافت کو زندہ رکھنے کے لیے جہلم کے نواحی گاؤں مونن میں سجایا گیا، جس میں پنجاب بھر سے آئے ہوئے زمینداروں کے بیلوں کی سو سے زائد جوڑیوں نے حصہ لیا۔
بیلوں کی ایک سے بڑھ کر ایک تیز جوڑی نے ٹومبی ریس میں دوڑ کر سماں باندھ دیا، ٹومبی ریس کو دیکھنے کے لیے بھی شائقین کی بڑی تعداد امڈ آئی اور اپنی من پسند بیلوں کی جوڑی کو خوب داد دی۔

ٹومبی اکھاڑا میں بیلوں کی جوڑی کو پانی والے کنوئیں کے گرد باندھ دیا جاتا ہے اور بیل اپنی پوری رفتار اور ردھم سے بھاگتے ہیں، ایک مقابلے کے لیے ایک وقت مقرر کیا جاتا ہے، اس مقررہ وقت میں بیلوں کی جو جوڑی سب سے زیادہ چکر لگاتی ہے وہ فاتح قرار دی جاتی ہے۔
یہ مقابلے تقریباً سارا دن ہی جاری رہتے ہیں، اگر کوئی جوڑی برابر ہو جاتی ہے تو اس کو اضافی وقت دیا جاتا ہے اور سب سے زیادہ چکر لگانے والی جوڑی مقابلے کی فاتح ٹھہرتی ہے۔
ٹومبی اکھاڑا سے وابستہ زمینداروں کا کہنا ہے کہ ایسے کھیلوں کا انعقاد حکومتی سطح پر بھی ہونا چاہیے تاکہ روایتی کھیلوں کو فروغ حاصل ہو۔
پنجاب کی دیہی ثقافت کو اجاگر کرتے ہوئے بیلوں کی اس دوڑ کے اختتام پر پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والی جوڑی کے مالکان کو خوبصورت ٹرافی اور نقد انعامات سے نوازا جائے گا۔