جہلم: سردی کے موسم میں دھند اور دھویں کی آمیزش سے ماحول میں سموگ کی صورتحال انسانی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے جس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی بہت ضروری ہے۔سموگ کی صورت میں اس کے مضر اثرات سے بچنے کے لئے شہری احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کریں تاکہ صحت کا تحفظ کیا جا سکے۔
ان خیالات کااظہار چیسٹ فزیشن ڈاکٹر ملک حفیظ الرحمٰن نے اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی میں اضافہ شہر میں گاڑیوںکے دھویں سے پھیلنے والی آلودگی ،زیر تعمیر ترقیاتی منصوبوں اور موسم میں تبدیلی کی وجہ سموگ میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے ۔اصل میں سب سے زیادہ کردار آلودگی کو بڑھانے میں گرم موسم نے ادا کیاہے۔ سموگ نہ صرف انسانوں بلکہ جانوروں، پودوں اور فطرت کی ہر چیز کو نقصان پہنچاتی ہے۔
ڈاکٹر ملک حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ دھواں، گرد اور دھند کی آمیزش کو سموگ کہتے ہیں اس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اپنائیںجن میں روزانہ زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، گھروں کی صفائی کے دوران جھاڑو کی بجائے گیلا کپڑا استعمال کریں، گھر سے باہر نکلتے وقت چشمے کا استعمال کریں اور سفر کے دوران یا بعد میں آنکھوں کو پانی سے اچھی طرح دھوئیں۔
انہوں نے کہا کہ ہلکا اور ڈھیلا ڈھالا لباس پہنیں، سر پر ٹوپی یا رومال ضرور رکھیں ، ناک و منہ کو ماسک یا رومال سے ڈھانپ کر رکھیں۔ اپنی گاڑیوں کا معائنہ کروائیں تاکہ دھویں کی وجہ سے ماحول میں آلودگی کم سے کم ہوا اور زیادہ سفر کرنے سے پرہیز کریں ۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن نے کہا کہ بچوں اور بزرگوں پر خصوصی توجہ دیں تاکہ بیماریوں سے بچایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹھنڈے مشروبات کے استعمال سے مکمل اجتناب کریں،،گھروں کے باہر مٹی والی جگہ پر پانی کا چھڑکاؤ کریں، تعمیراتی اور کوڑا کرکٹ والی تعفن زدہ جگہوں پر بھی توجہ دیں تاکہ دھول یا مٹی وغیرہ نہ اڑے۔
انہوں نے کہا کہ چھوٹے بچوں اور سانس کی بیماری میں مبتلا افراد کو خاص طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔اس وقت ضلع بھر میں آلودگی کیوجہ سے سموگ میں اضافہ ہو رہا ہے جس میں احتیاطی تدابیر اختیار کرکے بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔