جہلم: ضلع کونسل نقشوں کی منظوری کے بغیر کمرشل و رہائشی تعمیرات جاری ،غیر قانونی طور پر بننے والی عمارتوں میں کینٹ بائی پاس ،جہلم پنڈدادنخان روڈ ،کالا گجراں روڈ، رانجھامیرا روڈ، سوہاوہ چکوال روڈ، پنڈدادنخان کھیوڑہ روڈ، پنڈدادنخان لِلہ روڈ کی متعدد کمرشل عمارتیں شادی ہالز ،پلازے اور کوٹھیاں شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع بھر میں سینکڑوں کی تعداد میں نقشوں کی منظوری کے بغیر کمرشل اور رہائشی عمارتوں کی تعمیر کا انکشاف ہوا ہے، جہلم کی تعمیر میں ضلع کونسل بلڈنگ برانچ کے بلڈنگ انسپکٹر اور دیگر عملہ شامل ہیں ،غیر قانونی طور پر بننے والی عمارتوں ،میرج ہالز،نجی ہسپتالز ،پرائیویٹ سکولز،پلازے اور کوٹھیاں شامل ہیں۔
غیر قانونی طور پر تعمیر ہونے والی زیادہ تر عمارتیں ضلع کونسل کی حدود میں واقع ہے جوکہ پنجاب لوکل گورنمنٹ آر ڈینس 2022 کی دفعہ 172کی خلاف ورزی ہے،جس کی سزا 3 سال قید اور 1 لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں اور مالکان کو تمام فیسیں بھی ادا کرنی پڑیں گی۔
جہلم کے شہری نے ضلع جہلم کے علاقوں میں بغیر نقشوں کی منظوری کے بغیر تعمیر ہونے والی عمارتوں کے سلسلے میں ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن سے رجوع کر لیا ہے۔
درخواست دہندہ نے موقف اختیار کیا ہے کے بغیرنقشوں کی منظوری کے سینکڑوں کی تعداد میں پلازے ،کوٹھیوں ،میرج ہالز ،سکولز ،ہسپتالوں کی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں، جس سے ضلع کونسل کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا ہے۔
سائل نے موقف اختیار کیا ہے کہ بغیر نقشہ منظوری کے تعمیر ہونے والی عمارتوں کی سرپرستی کرنے والے ضلع کونسل کے افسران و متعلقہ ذمہ داران کے خلاف مقدمات درج کئے جائیں تا کہ ضلع کونسل بہتری کی جانب گامزن ہو سکے ۔