جہلم/ دینہ: غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کے پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد ایکشن کا آغاز کردیا گیا، گرفتاریاں ہوں اور جائیدادیں بھی سیل ہوں گی، دینہ میں 35 کے قریب مرد اور خواتین گرفتار جبکہ جہلم میں ہولڈنگ سینٹر قائم کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افراد کی واپسی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد غیرقانونی مقیم افراد کی بیدخلی کیلئے ملک بھر کی طرح ضلع جہلم میں آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جہلم ناصر محمود باجوہ کی ہدایت پر دینہ پولیس سٹی چوکی کے انچارج ملک مطلوب اور سکیورٹی ایجنسیوں سمیت پولیس کی بھاری نفری نے ٹھیکریاں ، قائد اعظم ٹاؤن سمیت دیگر علاقوں میں کاروائی کرتے ہوئے 35کے قریب مرد و خواتین اور بچوں کو پولیس نے اپنی حراست میں لے لیا اور انہیں جہلم میں قائم کیمپ میں منتقل کر دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ گرفتار ہونے والوں کے پاس کوئی قانونی دستاویز نہیں تھے جبکہ پولیس نے مزید غیر قانونی افغانیوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
ادھر وزارت داخلہ نے فارن ایکٹ انیس سو چھیالیس کےتحت صوبوں کو حکم نامہ جاری کردیا۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ معمولی جرائم میں زیرتفتیش اور سزا یافتہ غیرملکی بھی بیدخل ہوں گے اور ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد کوئی غیرقانونی تارکین وطن کوپناہ دینے میں ملوث پایا گیا تو سخت کارروائی کی جائے گی، افغانستان جانےوالوں کے لیے چمن پاک افغان بارڈر پر کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے کمشنرراولپنڈی نے بتایا کہ جہلم، اٹک، چکوال راولپنڈی میں ہولڈنگ سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔
دوسری جانب افغان شہریوں کا وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، طورخم اور چمن بارڈر سے روزانہ ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں، اکتیس اکتوبر کو ایک ہزار پانچ سو چھتیس افغان باشندے اپنے ملک جاچکے ہیں، جس میں سات ہزار دو سو بانوے مرد، پانچ ہزار دو سو اسی خواتین اور آٹھ ہزار نو سو چونسٹھ بچے شامل ہیں۔
افغانستان روانگی کیلئے تین سو انیس گاڑیوں میں آٹھ سو تراسی خاندان کی وطن واپسی عمل میں لائی گئی ، اب تک کل ایک لاکھ چھبیس ہزار سترہ افغان پناہ گزینوں کی اپنے وطن واپسی ہوچکی ہے۔