ابوظہبی: متحدہ عرب امارات میں کارکنوں کو آزمائشی مرحلے میں نئی ملازمت اختیار کرنے کی اجازت مل گئی۔
خلیجی اخبار الامارات الیوم کے مطابق یو اے ای کی وزارت برائے افرادی قوت و امارتائزیشن کا کہنا ہے کہ کوئی بھی غیرملکی کارکن آزمائشی مرحلے کے دوران نئی ملازمت اختیار کرسکتا ہے، تاہم اس کے لیے آجر سے تحریری طور پر اس کی اجازت لینی ہوگی، آجر یہ منظوری ملازمت کے ایک ماہ بعد بھی دے سکتا ہے، یہ واضح کرنا ہوگا کہ کارکن ملازمت کا معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہے۔
وزارت افرادی قوت و امارتائیزیشن نے کہا ہے کہ اگر کسی کارکن نے آزمائشی مرحلے کے دوران نئے آجر کے پاس ملازمت قبول کرلی ہو تو ایسی صورت میں نئے آجر کی ذمہ داری ہے کہ وہ پرانے آجر کو ریکروٹنگ کی لاگت ادا کرے جب کہ امارات کا قانون آجر کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ ڈیوٹی کی شروعات کی تاریخ سے 6 مہینے تک کارکن کو آزمائشی مرحلے میں رکھے۔
کسی بھی کارکن کو ایک آجر کے یہاں ایک سے زیادہ بار تجرباتی مرحلے سے نہیں گزارا جاسکتا اور اگر ملازم نے آزمائشی مرحلہ کامیابی سے مکمل کر لیا تو ایسی صورت میں اس کے آزمائشی مرحلے کو اصل سروس شمار کیا جائے گا۔
وزارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے قانون کے تحت اگر کوئی غیرملکی کارکن آزمائشی وقفے کے دوران ملازمت کا معاہدہ ختم کرکے امارات سے رخصت ہونا چاہتا ہو تو ایسی صورت میں اسے ملازمت کا معاہدہ ختم کرنے سے 14 روز قبل آجر کو اپنی خواہش کے بارے میں تحریری طور پر مطلع کرنا ہوگا۔
اگر آجر تجرباتی مرحلے کے دوران ملازمت کا معاہدہ ختم کرنا چاہتا ہو تو ایسی صورت میں اسے بھی ملازمت کا معاہدہ ختم کرنے کے لیے 14 دن قبل کارکن کو مطلع کرنا ہوگا، تاہم اگر کوئی کارکن امارات واپس آنا چاہتا ہو اور اسے امارات سے روانگی کی تاریخ سے 3 ماہ کے اندر نیا پرمٹ مل جائے تو ایسی صورت میں نیا آجر پرانے آجر کو معاوضہ دینے کا پابند ہوگا۔